نیند۔

خدا کی ہے عجب یہ قدرت 
نہ آئے تو بیچین  کردیتی ہے  
تکلیف میں  آرام دیتی ہے 
پریشانی میں اک پہل سکون دیتی ہے
زندگی کی دوڑ میں تھک جاو  اگر  
ایک  کروٹ پر ہی اپنی آغوش میں لیتی ہے
یارو یہ نیند ہی تو ہے 
 جو بیدار کردے تو انقلاب لاتی ہے 
اور اگر سلادے تو بےحسی جنم لیتی ہے


کومل فیصل

Comments

Popular Posts